موسم خریف گرمی کے موسم کے بعد (ہندوستان میں موسم برسات کے بعد) اور سردی کے موسم سے پہلے آتا ہے۔ اس موسم میں یونانی اطباء نے درج ذیل مشاہدات کئے ہیں اوراستثنائی صورتوں کے علاوہ چند عمومی ہدایات دی ہیں۔
*اس موسم میں ہوا بدلتی رہتی ہے۔ دوپہر کے وقت گرمی اور صبح و رات کے وقت سردی ہوتی ہے۔ جس سے قوتیں تحلیل ہوتی ہیں اور عموماً بدنی قوت کمزور ہوجاتی ہے۔
*موسم کے شب و روز تغیر کی وجہ سے غذا اچھی طرح ہضم نہیں ہوتی اور بدن میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔
*اس موسم میں امراض بکثرت ہوتے ہیں خصوصاً جلد اور جوڑوں کے۔
*احتیاطی تدابیر*
۱۔صبح و رات کی سردی اور دوپہر کی گرمی کے اعتبار سے مناسب کپڑوں کا استعمال کیا جائے تاکہ متضاد کیفیتوں کے اثرات سے بدن محفوظ رہے۔
۲۔سرد پانی پینے سے اور سرد پانی سے غسل کرنے سے احتیاط کی جا ئے اس لئے کہ اس موسم میں سینے کے اعضاء کمزور ہوتے ہیں اور نزلہ جلد ہوجاتا ہے۔
۳۔زیادہ جسمانی حرکات اور جماع کی کثرت سے بچنا چاہیے کیونکہ اس سے بدن کمزور ہوتا ہے۔
🖊ڈاکٹر محمد یاسر
No comments:
Post a Comment